ضلالت وگمراہی (ضلال)
العقيدة أصول الفقه التربية والسلوك
المعنى الاصطلاحي :
ارادی یا غیر ارادی طور پر حق سے انحراف اور روگردانی کرنا۔
الشرح المختصر :
’ضلال‘ کا معنی ہے سیدھے راستے پر قائم نہ رہنا، چاہے وہ اقوال میں ہو یا افعال یا اعتقادات میں ہو۔ گمراہی کی دو قسمیں ہیں: 1۔ علم و عقائد میں گمراہی: جیسے کفار، بت پرستوں اور اللہ کی صفات کی نفی کرنے والوں کی گمراہی۔ 2۔ عمل اور احکام میں گمراہی: جیسے گناہ گار لوگوں کی گمراہی۔ گمراہی کے بعض اسباب یہ ہیں: کتاب و سنت کو چھوڑ دینا، عقل کو مقدم رکھنا، بدعت اختیار کرنا، ہوائے نفس کی پیروی کرنا، جہالت اور تعصب وغیرہ۔
التعريف اللغوي المختصر :
الضلال: راستہ سے منحرف ہونا اور ہٹ جانا۔ اسی سے کہا جاتا ہے: ”ضَلَّ فُلاَنٌ، يَضِلُّ، ضَلالاً“ یعنی فلاں منحرف ہو گیا، ضائع ہوگیا اور سیدھے راستے سے بھٹک گیا۔ ’ضلال‘ کا حقیقی معنی ہے: کسی شے کا ضائع ہو جانا اور دوسرے کے حق میں چلے جانا۔ ایک قول کے مطابق اس کا اصل معنی: غائب ہونا، مخفی ہونا اور چھپنا ہے۔