الخبير
كلمةُ (الخبير) في اللغةِ صفة مشبَّهة، مشتقة من الفعل (خبَرَ)،...
ہر وہ معاملہ جو لوگوں پر ظاہر ہو اور اس میں کوئی پوشیدگی نہ ہو۔
علانیہ: کسی معاملہ کو ظاہر کرنا اور اُسے پوشیدہ نہ رکھنا۔ اسی میں سے دیوالیہ پن کی وجہ سے حاکم کا محجور علیہ پر حجر (پابندئ تصرف) کا اعلان کرنا ہے، بایں طور کہ وہ اس کے حَجر (پابندئ تصرف) پر گواہ مقرر کرے اور اس کی منادی کے ذریعہ تشہیر کرائے، تاکہ اس کے ساتھ معاملہ کرنے سے بچا جائے، اور تاکہ لوگ اپنے مالوں کے ضائع ہونے کے سبب نقصان وخسارے کا شکار نہ ہوں۔ چنانچہ وہ کسی مُنادی کو حکم دے جو اس شہر میں یہ آواز لگائے کہ: حاکم نے فلاں بن فلاں پر حجر عائد کردیا ہے (یعنی اسے اپنے مال میں تصرف کرنے سے روک دیا ہے)۔
عَلانیہ: کسی شے کا ظاہر ہونا اور پھیلنا۔ یہ اصلاً ’اِعلان‘ سے ماخوذ ہے، جس کا معنی ہے: ظاہر اور نمایاں کرنا۔