النصير
كلمة (النصير) في اللغة (فعيل) بمعنى (فاعل) أي الناصر، ومعناه العون...
تکبر و سرکشی میں حد سے آگے بڑھنا اور فساد انگیزی و نافرمانی میں مبالغہ کرنا۔
’عُتُوّ‘ صفاتِ قبیحہ اور برے اخلاق میں سے ہے۔ یہ ایک ایسی نفسانی صفت ہے جو اس کے حامل شخص کو اللہ عزوجل کی نافرمانی اور اس کے احکام کے خلاف بغاوت و سرکشی پر ابھارتی ہے۔ عموماً اس کے ساتھ تکبر، باطل میں حد سے تجاوز، طغیان و سرکشی میں استغراق اور فساد و بد عنوانی میں حد سے زیادہ بڑھ جانا پایا جاتا ہے۔ جس کے سبب وہ اللہ تعالیٰ کے غیظ وغضب اور ناراضگی کا مستحق ہو جاتا ہے۔
العُتُـوُّ: غرور اور تکبر کرنا۔ ’عُتُوّ‘ کا حقیقی معنی ہے: حد سے تجاوز کرنا۔ یہ نافرمانی کے معنی میں بھی آتا ہے۔ اس کا اطلاق تمرّد و سرکشی اور شدید فساد برپا کرنے پر بھی ہوتا ہے۔