الحفي
كلمةُ (الحَفِيِّ) في اللغة هي صفةٌ من الحفاوة، وهي الاهتمامُ...
مخلوق کے ساتھ اچھے اخلاق کا برتاؤ کرنا۔
الفُتوةُ: ایک ایسا درجہ جس کی حقیقت یہ ہے کہ لوگوں کے ساتھ حسن سلوک کیا جائے، انہیں تکلیف نہ دی جائے، ان سے پہنچنے والی تکلیف کو ان کے ساتھ اچھا اخلاق روا رکھ کر برداشت کیا جائے۔ اس کی کچھ صورتیں یہ ہیں: جھگڑا کرنا چھوڑنا، لغزش سے چشم پوشی کرنا اور دی گئی اذیت کو بھول جانا۔ لفظ ’الفُتوةُ‘ کا ذکر قرآن مجید، سنت نبویہ اور صحابہ کے اقوال میں نہیں آیا ہے، اچھے اخلاق میں اس کا استعمال تو اس کے بعد ہونے لگا، سب سے پہلے ’الفُتوةُ‘ کے متعلق جعفر بن محمد نے گفتگو فرمائی ہے پھر فضیل بن عیاض، امام احمد، سہل بن عبداللہ اور جنید وغیرہ سے اس کا ذکر ملتا ہے۔
الفُتوةُ: جوانی ’فَتَى‘ نوجوان لڑکے کو کہتے ہیں اور ’فَتَاۃٌ‘ نوجوان لڑکی، دوشیزہ کو کہتے ہیں۔ الفُتوةُ کا معنی سخاوت وکرم، آزادی اور حیاء بھی آتا ہے۔