المحسن
كلمة (المحسن) في اللغة اسم فاعل من الإحسان، وهو إما بمعنى إحسان...
مرد کے عضوِ تناسل کی وہ کھال جو اس کے اگلے حصے کو ڈھانپے ہوتی ہے اور جو ختنہ میں کاٹ دی جاتی ہے۔
’قُلْفَہ‘ سے مراد مرد وعورت کی وہ کھال ہے جو ختنہ میں کاٹ دی جاتی ہے۔ مرد میں ’قُلْفَہ‘ سے مراد وہ کھال ہے جو اس کی شرم گاہ یعنی عضوِ تناسل کے اگلے حصے کو ڈھانپے ہوتی ہے اور عورت کے معاملے میں ’قُلْفَہ‘ سے مراد مرغ کی کلغی کی مانند وہ کھال ہوتی ہے جو اس کی شرم گاہ کے اوپری حصے پر ہوتی ہے۔ فقہاء نے قُلْفَہ کے احکام کو مرد کے ساتھ خاص کیا ہے عورت اس سے مستثنی ہے، گرچہ کہ عرب کے کلام میں ان کا یہ قول پایا جاتا ہے کہ وہ عورت کے لیے بھی یہ کلمہ استعمال کرتے تھے: مرأۃ قَلفاء (غیر مختونہ عورت)۔
القُلْفَةُ: عضوِ تناسل کی وہ کھال جو عضوِ مخصوص کے اگلے حصے کو ڈھانپے ہوتی ہے۔ یہی وہ کھال ہے جو (ختنہ میں) بچہ کے عضوِ تناسل سے کاٹ دی جاتی ہے۔ ’قلفۃ‘ کا لفظ ’قَلْف‘ سے ماخوذ سے ہے جس کا معنیٰ ہے: کسی شے کو جڑ سے کاٹنا‘ کہا جاتا ہے: ”قَلَفَ الظُّفْرَ“ یعنی ناخن جڑ سے اکھاڑ دیا۔