البحث

عبارات مقترحة:

الرب

كلمة (الرب) في اللغة تعود إلى معنى التربية وهي الإنشاء...

الجميل

كلمة (الجميل) في اللغة صفة على وزن (فعيل) من الجمال وهو الحُسن،...

الظاهر

هو اسمُ فاعل من (الظهور)، وهو اسمٌ ذاتي من أسماء الربِّ تبارك...

زبان (لغت)
(لُغَةٌ)


من موسوعة المصطلحات الإسلامية

المعنى الاصطلاحي

لغت ان متعارف الفاظ اور آوازوں کو کہتے ہیں جن کے ذریعہ ہر قوم اپنے اغراض ومقاصد کو بیان کرتی ہے اوریہ ماحول کے اختلاف کے اعتبار سے مختلف ہوتی ہے۔

الشرح المختصر

لغت: فرد اور اس کے علاوہ کے درمیان رابطہ اور تفاہم کا ذریعہ ہے۔ یہ مخصوص آوازوں اور الفاظ پر مشتمل ہوتی ہے جو لوگوں کے ایک گروپ یا قبیلے یا ملک کے درمیان معلوم و متعارف معانی پر دلالت کرتے ہیں۔ دنیا کی زبانیں کئی خاندانی زبانوں میں منقسم ہوتی ہیں۔ جیسے افریقی، ایشیائی اور یورپی زبانیں وغیرہ۔ اور ہر ایک کی متعدد ذیلی زبانیں ہیں جو مختلف اصولوں اور ایک دوسرے سے ملتی جلتی خصائص پر مشتمل ہیں۔ ہر زبان اپنے بولنے والوں کی طرف منسوب ہوتی ہے۔ جیسے عرب کی زبان، عجم کی زبان۔ زبان کی اہمیت مندرجہ ذیل امور سے واضح ہوتی ہے: 1: زبان تعبیر اور مافی الضمیر کی ادائیگی کا وسیلہ ہے۔ فرد اور جماعتوں کے درمیاں افہام وتفہیم کا آلہ ہے۔ اسی میں اللہ تعالی نے اپنی کتابیں نازل کی ہیں،اور اپنے رسولوں کو بھیجا کہ وہ اپنی اقوام کو اللہ کی عبادت کی طرف بلائیں۔ 2: زبان انسان اور دیگر جانداروں میں پائے جانے والے فروق میں سے واضح ترین فرق ہے۔ 3: زبان فرد کو اس کی زندگی کے اوقات سے فائدہ اٹھانے کے بہت سے مواقع فراہم کرتی ہے کہ وہ سن کر، بول چال کے ذریعہ، پڑھائی یا لکھائی کے ذریعہ فائدہ اٹھاسکتا ہے۔ 4: زبان ہی فرد کا آلہ ہوتا ہے جس وقت وہ مناقشہ، مناظرہ اور تبادلۂ خیال وآراء کے میدان میں دوسروں کو قائل اور مطمئن کرنے کی کوشش کرتا ہے۔ 5: لوگوں کے لئے الفاظ، کتابت اور اشارہ سے زیادہ آسان ہوتے ہیں۔

التعريف اللغوي المختصر

لغۃ: کلام۔ کہا جاتا ہے: ”لَغا بِكذا“ یعنی اس نے زبان سے کوئی بات کہی، یہ دراصل اللّغا سے ماخوذ ہے جس کا معنی ہے آواز نكالنا اور کسی شے کو دہرانا۔ ”لغت“ اس کلام کے معنی میں بھی آتا ہے جو ہر قوم میں متعارف ہوتا ہے۔ کہا جاتا ہے: ”لِكُلِّ قَوْمٍ لُغَةٌ“ ہر قوم کی ایک لغت ہوتی ہے یعنی زبان اور کلام ہوتی ہے جس کے ذریعہ وہ ایک دوسرے سے مخاطب ہوتے ہیں۔