المعطي
كلمة (المعطي) في اللغة اسم فاعل من الإعطاء، الذي ينوّل غيره...
اون یا کھال وغیرہ سے بنی ہوئی ہر وہ چیز جو جسم یا اس کے کسی حصہ کو چھپائے۔
اسلام میں لباس کی بنیادی غرض وغایت مسلمان کی ستر پوشی، زینت حاصل کرنا، سردی اور گرمی سے بچاؤ، اس کے شرف ووقار کی حفاظت اور بندے پر اللہ تعالیٰ کی نعمت کا اظہار ہے۔ لباس کی دو قسمیں ہیں: 1- مردانہ لباس: اس میں شرط ہے کہ یہ کشادہ ہو، تنگ نہ ہو، باریک وشفاف نہ ہو، نیز کفار کے مخصوص لباس کے مشابہ نہ ہو۔ 2- زنانہ لباس: عورت کے لباس میں جبکہ وہ اپنے خاوند اور محرم کے علاوہ کسی اور مقام پر ہو، شرط یہ ہے کہ: وہ لباس اسے کے تمام جسم کو چھپانے والا ہو، کشادہ ہو تنگ اور شفاف نہ ہو، نقش ونگار والا نہ ہو، نیز کفار کے مخصوص لباس اور مردوں کے مخصوص لباس کے مشابہ نہ ہو۔
لباس وہ چیز ہوتی ہے جس سے بدن کو چھپایا اور ڈھانپا جاتا ہے۔ لباس لفظ لَبْس سے بنا ہے، جس کا مطلب ملانا ہے۔ اسی سے کپڑے کو لباس اس لیے کہتے ہیں کیوں کہ کپڑا بدن سے ملا رہتا ہے۔