الحكم
كلمة (الحَكَم) في اللغة صفة مشبهة على وزن (فَعَل) كـ (بَطَل) وهي من...
واجباتِ دین میں ظاہر و باطن کا باہم مختلف ہونا بایں طور کہ نیکی کو ظاہر کرنا اور معصیت کو چھپانا۔
’نفاقِ اصغر‘یا ’عملی نفاق‘: اس سے مراد سرِّی طور پر دین کے حدود اور اس کے اوامر کی پاسداری نہ کرنا جب کہ سب کے سامنے ان کا پابند رہنا ہے۔ اس کی صورت یہ ہے کہ انسان علانیہ طور پر نیکی کرے اور باطنی طور پر اس کے برعکس کا مرتکب ہو، یعنی ایسے اعمال کرے جو ایمان کے تقاضے کے برخلاف ہوں، جب کہ اصل ایمان دل میں موجود ہو۔ ان اعمال میں سے کچھ یہ ہیں: گفتگو میں جھوٹ بولنا، وعدہ خلافی کرنا، امانت میں خیانت کرنا، غداری کرنا، جھگڑے میں بدزبانی کرنا۔ ’نفاقِ اکبر‘ اور ’نفاقِ اصغر‘ میں حسبِ ذیل فرق پایا جاتا ہے: 1۔ نفاقِ اکبر دین سے خارج کر دیتا ہے، بخلاف نفاقِ اصغر کے (کہ یہ دین سے خارج نہیں کرتا)۔ 2۔ نفاقِ اکبر سے مراد عقیدے میں ظاہر و باطن کا ایک دوسرے سے مختلف ہونا ہے، جب کہ ’نفاقِ اصغر‘ سے مراد عقیدے کی بجائے اعمال میں ظاہر و باطن کا ایک دوسرے سے مختلف ہونا ہے۔ 3۔ نفاقِ اکبر کا صدور مومن سے نہیں ہو سکتا، البتہ ’نفاقِ اصغر‘ کا صدور مومن سے بھی ہو سکتا ہے۔ 4۔ نفاقِ اکبر کا مرتکب عام طور پر توبہ نہیں کرتا اور اگر توبہ کر بھی لے تو حکمران کے سامنے اس کی توبہ کی قبولیت میں اختلاف پایا جاتا ہے، بخلاف ’نفاقِ اصغر‘ کے (کہ اس کا مرتکب توبہ کرلیتا ہے اور اس کی توبہ حکمران کے سامنے مقبول بھی ہوتی ہے۔)