القريب
كلمة (قريب) في اللغة صفة مشبهة على وزن (فاعل) من القرب، وهو خلاف...
اللہ تعالیٰ کا لوگوں کو ان کے مرنے کے بعد ان کی قبروں میں سوال وجواب کے لیے زندہ کرنا اور قیامت کے دن انھیں حساب اور بدلہ کے لیے اٹھانا۔
’اعادہ‘ سے مراد اللہ تعالیٰ کا انسانوں کو ان کے دنیوی جسموں میں ان کی روح کو لوٹا کر زندہ کرنا ہے۔ اس اعادہ (دوبارہ زندہ کیے جانے) کے دو مرتبے ہیں: پہلی بار: قبر میں سوال کرنے کے لیے جسم کے اندر روح کو لوٹانا، اور یہ قیامت سے پہلے ہوتا ہے۔ دوسری بار: قیامت کے دن انسان کے جسم میں روح کو لوٹانا، اور ایسا اس وقت ہوگا جب اسرافیل علیہ السلام دوسری دفعہ صور پھونکیں گے۔ چنانچہ اللہ تعالیٰ جسم کے بکھرے ہوئے حصوں کو جمع کرے گا اور حساب و جزا کے لیے ہر روح کو اس کے جسم میں لوٹا دے گا۔
اعادۃ: ’کسی چیز کو اس کی پہلی حالت پر لوٹانا‘۔ اسی سےکہا جاتا ہے: ”أَعادَ الشَّيءَ، يُعِيدُهُ، إِعادَةً“ یعنی اس نے اس شے کو اس کی پہلی حالت پر لوٹا دیا۔ ’اعادۃ‘ ’تکرار‘ کے معنی میں بھی آتا ہے۔ ’اعادۃ‘ کی ضد ’ابتِدَا‘ ہے۔