اثنا عشری (الاثْنَا عَشْرِيَّة)

اثنا عشری (الاثْنَا عَشْرِيَّة)


العقيدة

المعنى الاصطلاحي :


شیعہ کے فرقوں میں سے ایک فرقہ جو آلِ بیت میں سے بارہ اشخاص میں امامت کا عقیدہ رکھتے ہیں۔

الشرح المختصر :


'اثنا عشری' شیعہ کے فرقوں میں سے ایک فرقہ ہے۔ انہیں 'اثنا عشری' نام اس لیے دیا گیا کیونکہ یہ اہلِ بیت میں سے بارہ آدمیوں کی امامت کا عقیدہ رکھتے ہیں، جن میں سب سے پہلے علی رضی اللہ عنہ ہیں اور سب سے آخری غائب امام محمد بن الحسن العسکری ہیں، جن کے بارے میں ان کا یہ خیال ہے کہ وہ تیسری صدی ہجری کے وسط میں عراق میں سامراء کی 'سرداب' (یعنی زیر زمین بنائے گئے تہ خانے) میں چلے گئے تھے، اور وہ آج بھی اس کے اندر زندہ ہیں اور یہ لوگ ان کے خروج کا انتظار کر رہے ہیں۔ ’اثنا عشری‘ کو 'رافضہ'، 'جعفریہ' اور 'امامیہ' کا نام بھی دیا جاتا ہے۔’اثنا عشری‘ فرقے سے بہت سے ذیلی فرقے نکلے، جن میں سے کچھ یہ ہیں: شیخیہ، کشفیہ اور بابیہ وغیرہ۔ اثناعشری روافض کے عقائد اور اصول ایسے ہیں جو اہلِ اسلام کے عقائد و اصول کے مخالف ہیں۔ ان میں سے چند یہ ہیں: 1۔ ان کا عقیدہ ہے کہ قرآن تحریف شدہ ہے۔ 2۔ یہ ماسوا چند کے باقی تمام صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی تکفیر کرتے، ان کو سبّ وشتم کا نشانہ بناتے اور ان سے بغض رکھتے ہیں۔ خلفائے ثلاثہ: ابوبکر، عمر اور عثمان رضی اللہ عنہم سے براءت کا اظہار کرتے ہیں اور انہیں قبیح ترین صفات سے متصف کرتے ہیں؛ اس لیے کہ انھوں نے - ان کے زعم کے مطابق - علی رضی اللہ عنہ سے خلافت کو غصب کر لیا تھا جو کہ ان سب سے خلافت کے زیادہ حق دار تھے۔ 3۔ یہ اپنے بارہ اماموں کے متعلق یہ اعتقاد رکھتے ہیں کہ وہ معصیت و برائی تو درکنار، وہ خطا اور سہو سے بھی معصوم ہیں، اور یہ کہ وہ علم غیب رکھتے ہیں۔ 4۔ یہ قبروں اور مزاروں کی تعظیم کرتے ہیں اور مُردوں سے دعا مانگتے ہیں۔ 5۔ یہ تقیہ کے قائل ہیں بایں طور کہ اسے دین کے اصول میں شمار کرتے ہیں، اور تقیہ کا ترک کرنا نماز کے ترک کرنے کے برابر ہے۔ 6- ان کا یہ عقیدہ ہے کہ عورتوں سے متعہ کرنا بہترین عادات اور افضل نیکیوں میں سے ہے۔