اولو الأمر، صاحبِ امر، اختیار والا (أُولُو الأَمْرِ)

اولو الأمر، صاحبِ امر، اختیار والا (أُولُو الأَمْرِ)


الفقه الثقافة والدعوة أصول الفقه

المعنى الاصطلاحي :


ملک کے ایسے اُمرا، سلاطین اور ان کے نائبین جن کی اطاعت ضروری ہوتی ہے۔

الشرح المختصر :


’اولو الأمر‘ سے مراد وہ لوگ ہیں، جنھیں عوام کے امور اور ان کے دین و دنیا کی بہتری سے متعلق معاملات میں تصرف کا حق حاصل ہوتا ہے، جیسے حدود کا قیام اور دشمنوں سے جہاد وغیرہ۔ یہ اہل سیاست اور صاحب تدبیر لوگ ہوتے ہیں۔ ان کے ہاتھوں میں قیادت کی باگ ڈور، لوگوں کے درمیان فیصلہ کرنے کا اختیار اور ظالموں کو ظلم سے روکنے کی طاقت ہوتی ہے۔ ان میں مسلمانوں کا خلیفہ اور اس کی طرف سے متعین کردہ سارے اُمرا اور ریاست کے والی شامل ہیں۔