برھان (الْبُرْهَان)

برھان (الْبُرْهَان)


أصول الفقه الفقه العقيدة

المعنى الاصطلاحي :


قطعی حجت جو علم کا فائدہ دے اور وہ دلیل جس سے حق واضح ہوجائے۔

الشرح المختصر :


چونکہ ’برھان‘ قطعی دلیل ہے اسی لیے اللہ تعالی نے انبیاء علیہم السلام کی نشانیوں کو ’براھین‘ اور ’آیات‘ کا نام دیا ہے نہ کہ معجزات۔ محمدﷺ کی نبوت پر دلالت کرنے والے براہین اور آیات بہت زیادہ ہیں، بلکہ دوسرے انبیاء علیہم السلام کی نشانیوں سے زیادہ اور عظیم آپﷺ کی نشانیاں ہیں۔ اہلِ نظر ان نشانیوں کو معجزات، نبوت کے دلائل اور اعلامِ نبوت کا نام دیتے ہیں، جبکہ ان الفاظ کے بجائے اگر ’انبیاء کی آیات‘ کا لفظ استعمال کیا جائے تو یہ لفظ اپنے مقصود پر لفظِ معجزات سے زیادہ دلالت کرنے والا ہوتا۔ یہی وجہ ہے کہ کتاب وسنت میں معجزات کا لفظ وارد نہیں ہوا ہے، اس کے بجائے ’آیہ‘، ’بینہ‘ اور ’برھان‘ کا لفظ آیا ہے۔

التعريف اللغوي المختصر :


البُرْهانُ: فیصلہ کن، واضح اور قطعی دلیل۔ جب کوئی قطعی دلیل کے ساتھ آئے تو کہا جاتاہے: ”بَرْهَنَ، يُبَرْهِنُ، بَرْهَنةً“۔ اس کا حقیقی معنی واضح ہونا ہے۔