جاسوسی کرنا، کسی کی ٹوہ میں لگنا۔ (التَّجَسُّس)

جاسوسی کرنا، کسی کی ٹوہ میں لگنا۔ (التَّجَسُّس)


الفقه التربية والسلوك

المعنى الاصطلاحي :


مسلمانوں کی پوشیدہ باتوں اور خبروں کے پیچھے پڑنا اور چوری چھپے ان کے عیوب تلاش کرنا اور ان کے رازوں کو معلوم کرنا۔

الشرح المختصر :


’تجسس‘: خفیہ طریقے سے مسلمانوں کے پوشیدہ راز حاصل کرنا اور ان کے بارے میں معلومات لینا۔ جاسوسی کا یہ کام زبان سے بھی انجام دیا جاسکتا ہے جیسے کوئی شخص کسی سے مال ودولت کے بارے میں استفسار کرے یا اس کے پڑوسی کے بارے میں پوچھ گچھ کرے، نیز اعضاء وجوارح سے بھی جاسوسی ہوسکتی ہے، جیسے کوئی شخص کسی دوسرے کے گھر میں کان لگا کر کوئی بات سنے یا بو کی نوعیت جاننے کے لیے ناک سے ہوا سونگھے، یا کپڑے میں کوئی چیز موجود ہو اسے ٹٹولے تاکہ اس کی ماہیت کا اندازہ لگا سکے، وغیرہ۔

التعريف اللغوي المختصر :


تجسُّس یہ ”تجسَّسَ“ فعل کا مصدر ہے جس کا معنی ہے تلاش اور جستجو، اسی سے جب کسی خبر کو تلاش کیا جائے اور اس کی تفتیش کی جائي تو کہتے ہیٹ: ”جَسَّ الخَبَرَ، وَتَجَسَّسَهُ“ یعنی اس نے خبر کی تفتیش کی۔ زیادہ تر غلط مقصد کے لیے جاسوسی کرنے اور ٹوہ میں لگنے کے لیے اس کا استعمال ہوتا ہے۔ اس کا اصل مادہ ’جسَّ‘ ہے جس کا معنی ہے انتہائی باریکی اور خفیہ طور پر کسی چیز کی جانکاری حاصل کرنا۔