الرقيب
كلمة (الرقيب) في اللغة صفة مشبهة على وزن (فعيل) بمعنى (فاعل) أي:...
کسی چیز کو بغیر کسی نمونے یا مثال کے (عدم سے) وجود میں لانا۔
’ابداع‘ کا معنی ہے: کسی شے کو عدم سے پیدا کرنا جب کہ اس سے پہلے اس کا کوئی وجود نھیں تھا۔’مبدِع‘ اس ذات كو کہا جاتا ہے جو ایسی چیز بنائے جس طرح کی چیز پہلے کسی نے نہ بنائی ہو۔ ’ابداع‘ کی دو قسمیں ہیں: 1۔ خالق کا ابداع: یہ اللہ سبحانہ کی ربوبیت کی سب سے خاص صفات میں سے ایک ہے، جو حسن، تخلیق اور مستحکم حیرت انگیز نظام کی منتہا کو پہنچا ہوتا ہے۔ 2۔ مخلوق کا ابداع: یہ اس کا اپنا ابداع ہے جو اس کی قابلیت اور کمزوری کے مطابق ہوتا ہے۔ وہ خالق کے ’ابداع‘ کی مانند نہیں ہوتا۔
اِبداع: ’آغاز کرنا‘ اور ’ایجاد کرنا‘۔ کہا جاتا ہے: ”أَبْدَعَ الشَّيْءَ يُبْدِعُهُ إِبْدَاعًا“ یعنی اس نے اس کا آغاز کیا اور اسے ایجاد کیا۔ ’الإِبْدَاعُ‘ کسی شے کو بلا سابقہ نمونہ و مثال کے پیدا کرنے کے معنی میں بھی آتا ہے۔