مباح کرنا، فی سبیل اللہ دینا۔ (التَّسْبِيلُ)

مباح کرنا، فی سبیل اللہ دینا۔ (التَّسْبِيلُ)


الفقه أصول الفقه

المعنى الاصطلاحي :


مال کے منافع کودائمی طور پر مباح کر دینا اور اصل مال کسی رفاہی ادارے کو اللہ کی خاطر دے دینا۔

التعريف اللغوي المختصر :


’کسی شے کو اللہ کی راہ میں دینا‘۔ ’تسبیل‘کا اطلاق ’مباح کرنے‘ کے معنی پر بھی ہوتا ہے۔ ’تسبیل‘کا حقیقی معنی ہے’کسی شے کو اوپر سے نیچے چھوڑنا‘۔ کہا جاتا ہے ’’أَسْبَلَتِ السَّحَابَةُ مَاءَهَا ‘‘یعنی ’بادل نے پانی کو اوپر سے برسایا‘۔ ’اسبال‘کا معنی ’دراز کرنا، لٹکانا‘بھی آتا ہے۔ اسی سے لفظ ’سبیل‘نکلا ہے جس کا معنی ہے’راستہ‘۔