طلاق یا فسخ کے ذریعہ زوجین میں علیحدگی کرنا۔ (التَّفْرِيْق)

طلاق یا فسخ کے ذریعہ زوجین میں علیحدگی کرنا۔ (التَّفْرِيْق)


الحديث أصول الفقه

المعنى الاصطلاحي :


طلاق یا فسخ وغیرہ کے ذریعہ میاں بیوی کے مابین جُدائی پیدا کرنا۔

الشرح المختصر :


تفریق: قاضی کا طلاق کے ذریعہ میاں اور بیوی کے ازدواجی تعلقات کو ختم کرنا، ان میں سے کسی کے ایک مطالبہ پر کسی سبب کی وجہ سے جیسے اختلاف، ضرر، نان نفقہ نہ دینے کی بنیاد پر، یا یہ کہ قاضی کا بغیر ان کے مطالبہ کے نکاح ختم کرکے شرعی حق کی حفاظت کرنا، جیسے میاں بیوی میں سے اگر کوئی مرتد ہوجائے (تو اس کا نکاح فسخ کرکے دونوں میں جدائی کردی جائے گی۔) اور دونوں میں تفریق یا تو عقدِ نکاح کے فاسد ہونے یا پسندیدہ وصف کی کمی کی وجہ سے ہوتی ہے جیسے میاں بیوی میں سےک سی ایک میں کوئی عیب ہو، یا رضاعت یا مصاہرت کی وجہ سے حرمت کے طاری ہوجانے سے یا مہر میں کمی یا اس کے علاوہ کسی دیگر وجہ سے تفریق ہوتی ہے۔

التعريف اللغوي المختصر :


تفریق: جُدائی،اس کی ضد جمع ویکجا کرنا اور ملانا وضم کرنا آتی ہے۔ یہ تفکیک (جز در جز) کرنے، دو چیزیوں کے درمیان فرق وامتیاز کرنے، نشر واشاعت کرنے، تقسیم اور بانٹنے کے معنی میں بھی آتا ہے۔