المليك
كلمة (المَليك) في اللغة صيغة مبالغة على وزن (فَعيل) بمعنى (فاعل)...
جو اپنی مخلوقات کی حفاظت و صیانت کرتا ہے، اس کا علم اس کی ایجاد کردہ تمام اشیا کا احاطہ کیے ہوئے ہے اور اس نے انھیں لکھ رکھا ہے۔
’الحَفِيظ‘ اللہ کے اُن اسمائے حسنی میں سے ہے جن کا ذکر قرآن و سنت میں آیا ہے، جیسا کہ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: [وَرَبُّكَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ حَفِيظٌ] ”اور آپ کا رب (ہر) ہر چیز پر نگہبان ہے۔“ (سورۃ سبأ: 21)۔ پس اللہ کو ہر شے کی حفاظت کرنے میں کمالِ مطلق حاصل ہے۔ اللہ کی حفاظت دو طرح کی ہوتی ہے: 1۔ عام حفاظت: اس سے مراد اس کا تمام مخلوقات کی حفاظت کرنا ہے، جیسے اس کا آسمان و زمین کی ٹل جانے سے حفاظت کرنا، اور اس کا جن و انس اور تمام حیوانات کی ان کی ضرورت کی اشیا کو پیدا کرکے اور دنیا میں ان کی فراہمی ان کے لیے آسان بنا کر اور ان سے دنیوی ضرر رساں اشیا کو ہٹا کر حفاظت کرنا۔ اسی طرح بندوں کے اچھے برے اعمال کی حفاظت کرنا اور لوحِ محفوظ اور فرشتوں کے صحیفوں میں انھیں لکھنا۔ 2۔ خاص حفاظت: جیسے اس کا اپنے نیک وصالح بندوں کو گناہوں اور فتنوں سے محفوظ رکھنا اور ان سے برائیوں کو ہٹانا۔ اسی طرح اس کا قرآن کو تحریف و ضیاع سے محفوظ رکھنا۔
الحفیظ: جو حفاظت کرنے کی صفت سے موصوف ہو ۔ ’’حِفْظُ الشَّيْءِ‘‘ کا معنی ہے ’کسی شے کی نگرانی کرنا اور اسے تلف، ختم اور ضائع ہونے سے بچانا‘۔ اسی سے کہا جاتا ہے: ”حَفِظَ المالَ، يَحْفَظُهُ، حِفْظاً“ یعنی مال کو ضائع اور تلف ہونے سے بچایا۔ اس کی ضد اہمال آتی ہے۔