البحث

عبارات مقترحة:

المؤمن

كلمة (المؤمن) في اللغة اسم فاعل من الفعل (آمَنَ) الذي بمعنى...

البارئ

(البارئ): اسمٌ من أسماء الله الحسنى، يدل على صفة (البَرْءِ)، وهو...

المؤخر

كلمة (المؤخِّر) في اللغة اسم فاعل من التأخير، وهو نقيض التقديم،...

سجداتِ قرآن (سجدۂ تلاوت)
(سَجَدَاتُ الْقُرْآن)


من موسوعة المصطلحات الإسلامية

المعنى الاصطلاحي

قرآن کریم کے وہ مقامات جن کو پڑھتے یا سنتے وقت سجدہ کرنا مسنون ہے۔

الشرح المختصر

سجداتِ قرآن سے مراد قرآن کریم کے وہ مخصوص مقامات ہیں جنہیں نماز کے اندر یا باہر پڑھتے یا سنتے وقت سجدہ کرنا مشروع ہے۔ ان میں سے کچھ مقامات تو ایسے ہیں جن میں حکمیہ الفاظ کے ساتھ سجدے کا ذکر ہے اور کچھ ایسے ہیں جن میں خبریہ انداز میں سجدے کا ذکر ہے۔ انہیں ”عزائم“ اور ”سجداتِ تلاوت“ بھی کہا جاتا ہے۔ جو مجموعی طور پر پندرہ آیات ہیں۔ ان میں سے تین تو مفصل سورتوں میں ہیں یعنی سورہ نجم، سورہ انشقاق اور سورہ علق میں اور بارہ مقاماتِ سجدہ بقیہ قرآن میں ہیں یعنی سورہ اعراف، سورہ رعد، سورہ نحل، سورہ اسراء، سورہ مریم، سورہ حج کی دو جگہوں، سورہ فرقان، سورہ نمل، سورہ فصلت ، سورہ ص اور سورہ سجدۃ میں۔ یہ سجدہ نماز کے سجدے کی مانند ہی کیا جاتا ہے یعنی پیشانی، ناک، دونوں ہاتھ، دونوں پیر اور دونوں گھٹنوں کو زمین پر رکھ کر یا اگر اس کی قدرت نہ ہو تو پھر سر جھکا کر کیا جا سکتا ہے اور اس میں وہی کچھ کہا جائے گا جو سجدہ نماز میں کہا جاتا ہے۔ اکثر مصاحف میں سجدہؐ تلاوت کی علامت کلمے کے نیچے یا اوپر کھینچی گئی ایک افقی لکیر ہوتی ہے اور اس کے ساتھ ساتھ آیت کے آخر میں یا اس کے ایک طرف ”سجدۃ“ کا لفظ بھی لکھا ہوتا ہے یا پھر آیت کے اختتام پر کوئی نشان لگا دیا جاتا ہے۔