البحث

عبارات مقترحة:

الطيب

كلمة الطيب في اللغة صيغة مبالغة من الطيب الذي هو عكس الخبث، واسم...

الرحيم

كلمة (الرحيم) في اللغة صيغة مبالغة من الرحمة على وزن (فعيل) وهي...

ایمان کے شعبہ جات، ایمان کے شعبے ۔
(شُعَبُ الْإِيمَان)


من موسوعة المصطلحات الإسلامية

المعنى الاصطلاحي

ہروہ شے جو اللہ کو پسند ہو اور جس سے وہ راضی ہوتا ہواور وہ اللہ کے قرب کا باعث ہوچاہے اس کا تعلق نیتوں سے ہو یا پھر اعمال و اقوال سے ۔

الشرح المختصر

شُعَبِ ایمان (ایمان کی شاخیں): ہر اچھی خصلت چاہے اس کا تعلق دل کے اعمال یعنی عقائد و نیت کے ساتھ ہو یا زبان کے اقوال سے یا پھر بدن اور اعضاء کے اعمال سے متعلق ہو۔ بندے کو ایمان میں سے اسی قدر حصہ ملتا ہے جس قدر اس میں ایمان کے یہ شعبہ جات ہوں یعنی انہی کے بقدر اس میں کمی و زیادتی، قوت و کمزوری، کمال و تقصیر اور اتمام و کمی ہوتی ہے۔یہ اس بات کی واضح دلیل ہے کہ ایمان میں کمی و زیادتی ہوتی رہتی ہے اور اہل ایمان کو ایک دوسرے پر ایمان کے باب میں فضیلت حاصل ہوتی ہے۔ دل کے اعمال یہ ہیں: اللہ پر، اس کے فرشتوں پر، اس کے رسولوں پر، اچھی اور بری تقدیر پر اور آخرت کے دن پر ایمان لانا۔ زبان کے اقوال میں سے کچھ یہ ہیں: توحید کا اقرار کرنا، قرآن کی تلاوت کرنا، علم سیکھنا اور سکھانا، دعا اور ذکر کرنا۔ بدن کے اعمال میں سے کچھ یہ ہیں: نماز قائم کرنا، زکوۃ دینا، رمضان کے روزے رکھنا اور جو استطاعت رکھتا ہو اس کا حج بیت اللہ کرنا۔ ایمان کے شعبہ جات بہت سے ہیں جن میں سے بعض کا تعلق معبود حق کے ساتھ اخلاص سے ہے، اور بعض کا تعلق مخلوق کے ساتھ حسنِ سلوک سے ہے۔اپنی فضیلت کے اعتبار سے ان کا مرتبہ ایک نہیں ہے بلکہ ان میں فرق ہے اور بعض دوسروں سے افضل ہیں۔ ان میں سے کچھ تو ایسے ہیں جن کے ختم ہوجانے سے بالاجماع ایمان بھی ختم ہوجاتا ہے جیسے شہادتین کا شعبہ اور بعض ایسے ہیں جن کے بارے اجماع ہے کہ ان کے زائل ہونے سے ایمان زائل نہیں ہوتا جیسے راستے سے تکلیف دہ شے اٹھانا۔ ان دونوں کے مابین بہت سے شعبے ہیں جن میں بہت زیادہ فرق ہے۔ بعض ایسے ہیں جو اعلی مرتبے کے قریب ہیں اور بعض ایسے ہیں جو نچلے مرتے کے قریب ہیں۔