ڈھیر، کسی چیز کا مجموعہ (الصُّبْرَةُ)

ڈھیر، کسی چیز کا مجموعہ (الصُّبْرَةُ)


الفقه أصول الفقه

المعنى الاصطلاحي :


کسی چیز کا ڈھیر جس کی مقدار کا اندازہ ناپ تول وغیرہ سے نہ لگایا گیا ہو۔

الشرح المختصر :


صُبْرَۃ: بغیر ناپ تول کے جمع کیا جانے والا اناج، یا وہ اناج جو ڈھیر کی شکل میں جمع ہو، اس کا یہ نام اس لیے پڑا کیوں کہ اس کے بعض کو بعض پر انڈیلا اور پلٹا جاتا ہے۔

التعريف اللغوي المختصر :


صُبرۃ: کسی شے کا مجموعہ، اسی سے کہا جاتا ہے: ”صبرتُ المتاعَ“ میں نے سامان زیست جمع کیا، غذائی اجناس کے ڈھیر پر اس کا اطلاق کیا جاتا ہے، لہذا کہا جاتا ہے: ”اشْتَرَى الطَّعامَ صُبْرَةً“ یعنی اُس نے بغیر ناپ تول کے کھانے (غلہ) کا پورا ڈھیر ہی خرید لیا۔