صلاۃِ خوف، نماز خوف۔ (صَلاَةُ الْخَوْفِ)

صلاۃِ خوف، نماز خوف۔ (صَلاَةُ الْخَوْفِ)


الفقه أصول الفقه

المعنى الاصطلاحي :


وہ نماز جو مخصوص انداز میں خوف کے وقت پڑھی جاتی ہے مثلاً اس وقت جب دشمن سامنے ہو یا اس سے لڑائی ہو رہی ہو یا اس طرح کی کوئی اور صورت ہو۔

الشرح المختصر :


صلوۃِ خوف: وہ نماز جو خوف کی وجہ سے پڑھی جاتی ہے چاہے یہ خوف حالت قتال میں ہو یا پھر کسی اور صورت میں لاحق ہو۔ ’صلاۃِ خوف‘ غزوہ ذات الرقاع کے دوران ہجرت کے پانچویں سال مشروع ہوئی تھی۔ ’صلاہِ خوف‘ کے کئی طریقے اور صورتیں ہیں جو مصلحت نیز نگرانی میں زیادہ محتاط اور تحفظِ نفس کے اعتبار سے مختلف ہیں۔