العلي
كلمة العليّ في اللغة هي صفة مشبهة من العلوّ، والصفة المشبهة تدل...
عبودیت ایک جامع لفظ ہے جو اللہ تعالیٰ کے تمام محبوب و پسندیدہ، ظاہری و باطنی اقوال و افعال کو شامل ہے۔
’عبودیت‘ کا لفظ ہر قسم کی طاعتوں کو شامل ہے۔ اس کے چار مراتب ہیں: 1۔ قول القلب: اللہ نے جن باتوں کی خبر دی ہے ان کو دل سے سچا ماننا۔ 2۔ قول اللسان: اس کے ذریعہ اللہ کی خبر کو بیان کرنا، اس کا ذکر کرنا اور اس کی طرف دعوت دینا۔ 3۔ عمل القلب : جیسے اللہ سے محبت کرنا اور اس پر توکل کرنا۔ 4۔ عمل الجوارح (اعضا و جوارح کا عمل): جیسے نماز پڑھنا۔ ’عبودیت‘ کے دو رکن ہیں: 1۔ کمالِ محبت۔ 2۔ کمالِ خضوع و انکساری۔ ’عبودیت‘ کی دو قسمیں ہیں: پہلی قسم: عام تکوینی عبودیت: یہ قہری عبودیت ہے۔ یہ عبادت زمین وآسمانوں میں موجود سبھی مومن و کافر کو شامل ہے۔ چنانچہ سب کے سب اللہ کے بندے ہیں اور اس کے امرِ تکوینی کے تابع ہیں۔ دوسری قسم: خاص شرعی عبودیت: یہ اطاعت و فرماں برداری، عاجزی و انکساری اور اختیاری محبت کی عبودیت ہے، اور اسی کے کرنے پر انسان مستحقِ ستائش ہوتا ہے۔ اور یہ اس کے لیے مخصوص ہے جسے اللہ تعالیٰ نے توفیق سے نوازا ہے۔ اس عبادت کے شرائط میں اخلاص اور نبی ﷺ کی متابعت ہے۔
فرماں برداری اور تقرب۔ ’عبودیت‘ کا حقیقی معنی ہے: ’انکساری‘ اور ’نرم خوئی‘۔ ’عبودیت‘ کا معنی ’عاجزی‘ و ’تابع داری‘ بھی آتا ہے۔