نافرمان، فاسق، گنہ گار شخص (الفَاسِق)

نافرمان، فاسق، گنہ گار شخص (الفَاسِق)


الحديث الفقه العقيدة أصول الفقه

المعنى الاصطلاحي :


ایسا کلمہ گو مسلم شخص جس نے کوئی کبیرہ گناہ کا ارتکاب کیا ہو یا پھر وہ صغیرہ گناہ پر مصررہا ہو اور اس پر اس نے توبہ نہ کی ہو۔(2)

الشرح المختصر :


فاسق ایسے نافرمان بندے کو کہتے ہیں جو فسق میں پڑجائے۔ فسق کبھی فرض کی عدمِ بجاآوری کی وجہ سے ہوتا ہے، جیسے رمضان کے روزے نہ رکھنا اور زکوۃ نہ نکالنا وغیرہ، اور کبھی فسق محرمات کے ارتکاب کی وجہ سے ہوتا ہے، جیسے شراب پینا اور زنا کرنا وغیرہ۔ فسق اصل میں اللہ تعالی کی اطاعت نہ کرنے کو کہتے ہیں۔ فسق کا اطلاق عام طور پر کبیرہ گناہوں کے ارتکاب اور صغیرہ گناہوں کے اصرار پر ہوتا ہے۔ صغیرہ گناہ ان امور سے عبارت ہے جن سے شارع نے روکا ہے، تاہم اس پر کوئی خاص قسم کی وعید نہیں نازل فرمائی ہے، جیسے نامحرم عورت کی طرف دیکھنا وغیرہ جیسے گناہ۔

التعريف اللغوي المختصر :


فاسق: ’وہ شخص جو اطاعت و راست روی سے نکل چکا ہو‘ ۔ کہا جاتا ہے : ’فَسَقَ عَنْ أَمْرِ رَبِّهِ ‘یعنی ’وہ رب کی اطاعت سے نکل گیا ‘۔ ’فِسق ‘کا اصل معنی ہے : کسی شے کا دوسری شے سے بطورِ فساد نکلنا۔