السلام
كلمة (السلام) في اللغة مصدر من الفعل (سَلِمَ يَسْلَمُ) وهي...
وہ امور جن کے ذریعے سے انسان کا امتحان ہوتا ہے تاکہ اس کے اچھے یا برے ہونے کا علم ہوسکے۔
فتنہ:ہر وہ حادثہ جو کسی انسان کے ساتھ پیش آتا ہے اور اس کے باطن کی حقیقت واشگاف کردیتا اور اس کے بھلے بُرے ہونے کو ظاہر کردیتا ہے، خواہ اس کا تعلق قول سے ہو، یا فعل، یا اعتقاد اور یا کسی دیگر چیز سے ہو۔ ہر فتنہ کی جڑ آراء کو شریعیت پراور خواہش پرستی کو عقل سلیم پر مقدم کرنا ہے۔ فتنے کئی طرح کے ہوتے ہیں۔ جن میں سے دواہم بنیادی فتنے یہ ہیں: 1. شکوک وشبہات کے فتنے: ایسے فتنوں کی دراندازی دین میں ہوتی ہے، جس کی وجہ بصیرت کی کمزوری، کم علمی اور خواہشاتِ نفس کا حصول بنتی ہے۔ 2. شہوانی فتنے: ایسے فتنوں کی دراندازی انسان کے اخلاق وکردار، پیٹ سے وابستہ لذتوں اور شرم گاہوں وغیرہ میں ہوتی ہے۔
فتنہ: ابتلاء، امتحان اور آزمائش کو کہتے ہیں۔ یہ دراصل ’فَتن‘ سے ماخوذ ہے جس کا معنی ہے ’جلانا‘۔