اسراف (الإِسْرَافُ)

اسراف (الإِسْرَافُ)


الفقه الثقافة والدعوة التربية والسلوك أصول الفقه

المعنى الاصطلاحي :


کسی شے کو حد سے زیادہ استعمال کرنا خواہ یہ زیادتی مقدار میں ہو یا کیفیت میں۔

الشرح المختصر :


اسراف سے مراد شرعی حد سے تجاوز کرجانا اور اس سے اضافہ کردینا ہے، جیسے کھانے پینے میں اسرف کرنا وغیرہ۔ دین اسلام معتدل اور وسطیت کا دین ہے جس میں افراط وتفریط نیز غلو وخلو نہیں ہے۔ ایک مسلمان دنیوی اور اخروی امور میں جس کی اجازت (شریعت نے دی) ہے بغیر کسی زیادتی ونقصان کے اسی کا پابند ہے۔ اللہ تعالی کے اوامر کے دو پہلو ہیں: ایک افراط دوسرا تفریط، اس کی مثال جود وسخاوت ہے جو کہ اسراف وتبذیر اور بخیلی اور کنجوسی کے درمیان ہے۔

التعريف اللغوي المختصر :


اسراف کا معنی ہے کسی شے میں افراط سے کام لینا۔ اس کا اصل معنی ہے کسی بھی شے میں حد سے تجاوز کرنا۔ اس کی ضد میانہ روی اور اعتدال ہیں۔ اسراف کا معنی فضول خرچی کرنا بھی آتا ہے اور مُسْرِف فضول خرچ کرنے والے کو کہا جاتا ہے۔ لغت میں اسراف کے یہ معانی بھی آتے ہیں: نظر انداز کرنا، بے توجہی برتنا، تلف کرنا، ضائع کرنا، رائگاں کرنا، بگاڑنا، غلو کرنا اور کاٹنا۔