البحث

عبارات مقترحة:

الحافظ

الحفظُ في اللغة هو مراعاةُ الشيء، والاعتناءُ به، و(الحافظ) اسمٌ...

الرحمن

هذا تعريف باسم الله (الرحمن)، وفيه معناه في اللغة والاصطلاح،...

الرزاق

كلمة (الرزاق) في اللغة صيغة مبالغة من الرزق على وزن (فعّال)، تدل...

عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہےکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "تم سچ بولنے کو لازم پکرو۔ بلاشبہ سچ نیکو کاری کا راستہ بتلاتا ہے اور نیکو کاری یقینًا جنت میں پہنچا دیتی ہے۔ انسان ہمیشہ سچ بولتا رہتا ہے اور کوشش سے سچ پر قائم رہتا ہے، تو اس کا نتیجہ یہ ہوتا ہے کہ اللہ عزوجل کے یہاں صدیق (بہت سچا) لکھ دیا جاتا ہے۔ اور جھوٹ سے نہایت (مکمل) پرپیز کرو۔ کیوںکہ جھوٹ گناہ کا راستہ بتلاتا ہے اور گناہ یقینًا جہنم میں پہنچا دیتے ہیں۔ انسان ہمیشہ جھوٹ بولتا رہتا ہے اور جھوٹ بولنے کا ہی ارادہ رکھتا ہے، تو اس کا نتیجہ یہ ہوتا ہے کہ اللہ عزوجل کے یہاں کذاب (بہت جھوٹا) لکھ دیا جاتا ہے۔

شرح الحديث :

اس حدیث میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے سچ کو اختیارکرنے، اسے لازم پکرنے اور اس سلسلے میں کوشش کرنے کی ترغیب دی ہے اور دنیا و آخرت میں اس کے اچھے ثمرات کا ذکر فرمایا ہے۔ سچ نیکی کی اصل ہے، جو جنت میں جانے کا راستہ ہے۔ اور جو آدمی سچ کو اپنے اوپر لازم کرلیتا ہے، وہ اللہ کے یہاں صدیقین(یعنی بہت سچوں)میں لکھ دیا جاتا ہے۔ اور اس میں حسن خاتمہ اور عاقبت کے بہتر ہونے کا اشارہ ہے۔ اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے جھوٹ، اس کے نقصانات اور اسکے برے انجام سے بھی خبردار کیا ہے۔ پس جھوٹ بدی کی جڑ ہے جو جہنم کی طرف لے جاتی ہے۔


ترجمة هذا الحديث متوفرة باللغات التالية