الرقيب
كلمة (الرقيب) في اللغة صفة مشبهة على وزن (فعيل) بمعنى (فاعل) أي:...
ابو یعلی شداد بن اوس رضی اللہ عنہ سےروایت ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا: عقل مند وہ ہے جو اپنے نفس کا محاسبہ کرے اور موت کے بعد آنے والی زندگی کے لیے عمل (تیاری) کرے اور عاجز (بے وقوف) وہ ہے جو اپنے نفس کو خواہشات کے پیچھے لگادے اور اللہ سے آرزوئیں رکھے۔
عقل مند مسلمان وہ ہے جو دست بدست اپنا محاسبہ کرتا رہتا ہے اور موت کے بعد کی زندگی کے لئے عمل (تیاری) کرتا ہے، کیونکہ یہ دنیا تو اس کا ٹھکانہ نہیں ہے۔ اصل انجام جس کی طرف لوٹ کر جانا ہے وہ تو موت کے بعد کی زندگی ہے۔ اور عاجز وکمزور شخص وہ ہے جو اپنے نفس کو اپنی خواہشات کا پیرو بناتا ہے اور اس کا مطمح نظر صرف اور صرف دنیوی امور ہو جاتے ہیں۔