البارئ
(البارئ): اسمٌ من أسماء الله الحسنى، يدل على صفة (البَرْءِ)، وهو...
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے: ’’میں تمام شرکاء کی بنسبت شرک سے زیادہ بے نیاز ہوں۔ کوئی شخص جب كوئی عمل کرتا ہے اور اس میں میرے ساتھ کسی اور کو بھی شریک کرتا ہے تو میں اسے اس کے شرک سمیت چھوڑ دیتا ہوں‘‘۔
نبی ﷺ اللہ عز و جل کے ارشاد کو بیان کر رہے ہیں جسے حدیث قدسی کہا جاتا ہے کہ اللہ ہر اس عمل سے برأت کا اظہار کرتا جس میں ریاکاری یا کسی اور صورت میں شرک پایا جائے۔ کیونکہ اللہ تعالیٰ صرف اسی عمل کو قبول کرتا ہے جو خالصتا اس کی رضا کے لیے کیا جائے۔