آداب السلام والاستئذان
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’جب تم میں سے کوئی اپنے بھائی سے ملے، تو اسے سلام کرے۔ پھر اگر ان دونوں کے درمیان درخت ، دیوار یا پتھر حائل ہو جائے اور وہ اس سے (دوبارہ) ملے، تو پھر اسے سلام کرے‘‘۔  
عن أبي هريرة عن رسول الله -صلى الله عليه وسلم- قال: «إذا لَقِيَ أحدُكم أخاه فَلْيُسَلِّمْ عليه، فإن حَالَتْ بينهما شجرة، أو جِدَارٌ، أو حَجَرٌ، ثم لَقِيَه، فَلْيُسَلِّمْ عليه».

شرح الحديث :


مسلمان استحبابی طور پراس بات کا پابند ہے کہ جب جب اپنے مسلمان بھائی سے ملاقات کرے، اسے سلام کرے۔ یہاں تک کہ اگر وہ ایک ساتھ ہوں، پھر کسی کام کے لیے جدا ہو جائیں اور جلد ہی ملیں، تو سنت کا طریقہ یہ ہے کہ (ایک شخص دوسرے کو) سلام کرے اور یہ نہ کہے کہ میں اس سے جلد ہی ملا تھا، (اس لیے سلام کی ضرورت نہیں ہے) بلکہ سلام کرے۔ اسی طرح اگر ان کے درمیان درخت، دیوار یا پتھر وغیرہ اس طرح حائل ہو جائيں کہ ایک دوسرے کو دکھائی نہ دیں، تو سنت یہی ہے کہ جب دوبارہ ملیں، تو ایک دوسرے کو سلام کریں۔  

ترجمة نص هذا الحديث متوفرة باللغات التالية