توحيد الألوهية
ام ثابت کبشہ بنت ثابت جو حسان بن ثابت رضی اللہ عنہما کی بہن ہیں بیان کرتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ میرے پاس تشریف لائے اور آپ ﷺ نے لٹکے ہوئے مشکیزے کے دہانے سے کھڑے کھڑے پانی پیا۔ میں اٹھی اور میں نے مشکیزے کے دہانے کو کاٹ لیا۔  
عن أم ثابتٍ كَبْشَةَ بنتِ ثابتٍ أُخْتِ حَسَّانَ بنِ ثابتٍ -رضي الله عنهما-، قالت: دَخَلَ عَلَيَّ رسولُ اللهِ -صلى الله عليه وسلم- فَشَرِبَ مِنْ فِي قِرْبَةٍ مُعَلَّقَةٍ قائمًا، فقُمتُ إلى فِيها فَقَطَعْتُهُ.

شرح الحديث :


کبشہ بنت ثابت رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ میرے پاس تشریف لائے اور کھڑے کھڑے ایک لٹکے ہوئے مشکیزے کے دہانے سے پانی پیا۔ آپ ﷺ نے ایسا اس لیے کیا کیونکہ اس وقت پانی صرف اسی طرح ہی پینا ممکن تھا۔ میں نے کھڑے ہو کر مشکیزے کے دہانے کو کاٹ لیا۔ انہوں نے ایسا اس لیے کیا کہ جس حصے کو آپ ﷺ کے دہن مبارک نے مسّ کیا تھا اسے محفوظ کر لیں اور اس سے برکت حاصل کریں اور اسے بے توقیری سے بچائیں۔  

ترجمة نص هذا الحديث متوفرة باللغات التالية