الباطن
هو اسمٌ من أسماء الله الحسنى، يدل على صفة (الباطنيَّةِ)؛ أي إنه...
حضرت عبداللہ بن شخِّیر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ: ’’میں نے رسول اللہ ﷺ کو نماز پڑھتے ہوئے دیکھا تو رونے کی وجہ سے آپﷺ کے سینے سے ایسی آواز آ رہی تھی جیسے چکّی چلنے کی آواز ہوتی ہے۔‘‘
حضرت عبداللہ بن شخیر رضی اللہ عنہ بتا رہے ہیں کہ انھوں نے نبی کریم ﷺ کو نماز پڑھتے ہوئے دیکھا تو انھوں نے ایک آواز سنی جیسے چکی چلنے کی آواز ہوتی ہے۔ جس وقت چکی کسی چیز کو پیس رہی ہو تو اس وقت اس کے گرم ہونے کی وجہ سے آواز آتی ہے۔چنانچہ صحابی رضی اللہ عنہ نے نماز میں آپ ﷺ کی رونے کو چکی کی آواز سے تشبیہ دی ہے۔ اور یہ رسول اللہﷺ کا اپنے رب کے ساتھ حال تھا جب کہ اللہ تعالیٰ نے آپ ﷺ کے پہلے اور بعد والے سارے گناہ معاف کر دیے تھے لیکن اس کے باوجود آپﷺ لوگوں میں سے سب سے زیادہ اللہ سے ڈرنے والے، اس کا تقویٰ اختیار کرنے والے اور اللہ تعالیٰ کا خوف رکھنے والے تھے اور یہ سب کچھ اپنے رب کی کمالِ معرفت کی وجہ سےتھا۔