الغني
كلمة (غَنِيّ) في اللغة صفة مشبهة على وزن (فعيل) من الفعل (غَنِيَ...
ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ‘‘مردوں کی بہترین صف ان کی پہلی صف ہے اور بدترین صف ان کی آخری صف ہے۔ جب کہ خواتین کی بہترین صف ان کی آخری صف ہے اور بدترین صف ان کی پہلی صف ہے’’۔
مردوں کی افضل اور زیادہ اجر و ثواب والی صف ان کی پہلی صف ہے، امام کے قریب ہونے اور عورتوں سے دور ہونے کی وجہ سے۔ جب کہ مردوں کی آخری صف کم اجر و فضیلت والی ہے؛ کیوں کہ نمازی سماعِ قرأت اور امام سے دور ہوتا ہے۔ نیز تاخیر سے آنا خیر و بھلائی میں عدمِ دل چسپی کی دلیل بھی ہے۔ اس کے برخلاف عورتوں کی افضل اور زیادہ اجر و ثواب والی صف آخری صف ہے؛ اس کی وجہ یہ ہے کہ مردوں کی صفوں سے دوری کی وجہ سے عورت زیادہ پردے میں رہتی ہے اور عورتوں کی کم اجر و فضیلت والی صف ان کی پہلی صف ہے؛ کیوں کہ وہ صف فتنے کے زیادہ قریب ہوتی ہے یا فتنے کا اندیشہ رہتا ہے۔ یہ حکم ایسی صورت واقعہ کے لیے ہے، جہاں عورتیں مردوں کے ساتھ ایک ہی جگہ اور ایک ہی چھت کے نیچے نماز پڑھ رہی ہوں۔ اور اگر وہ اکیلے یا مردوں سے علیحدہ پڑھ رہی ہوں، تو ان کی صفوں کا حکم مردوں کی صفوں کے حکم کی طرح ہوگا۔ یعنی کہ خواتین کی پہلی صف بہترین اور آخری صف بدترین ہوگی۔ اسی بنیاد پر نماز پڑھنے والی ایسی خواتین جو اس طرح پردے میں ہوں کہ وہ نہ مردوں کو دیکھیں اور نہ مرد انھیں دیکھ سکیں، ان کی پہلی صف آخری صف سے افضل ہوگی، محظور کے عدم وجود کی وجہ سے۔