البحث

عبارات مقترحة:

المؤخر

كلمة (المؤخِّر) في اللغة اسم فاعل من التأخير، وهو نقيض التقديم،...

السيد

كلمة (السيد) في اللغة صيغة مبالغة من السيادة أو السُّؤْدَد،...

المبين

كلمة (المُبِين) في اللغة اسمُ فاعل من الفعل (أبان)، ومعناه:...

ضحاک بن فیروز رضی اللہ عنہ اپنے والد سے روایت کرتے ہیں، انھوں نے کہا کہ میں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! میں نے اسلام قبول کر لیا ہے اور میرے نکاح میں دو بہنیں ہیں؟ آپ نے فرمایا: "ان دونوں میں سے جس کو چاہو طلاق دے دو"۔

شرح الحديث :

اہلِ یمن سے تعلق رکھنے والے صحابی رسول ، فیروز دیلمی رضی اللہ عنہ نے اسلام قبول کیا تو اس وقت ان کی دو بیویاں تھیں جوسگی بہنیں تھیں اور اہل جاہلیت کے ہاں دو بہنوں سے ایک ساتھ نکاح کرنے کا رواج تھا، وہ اس کوکوئی گناہ نہیں سمجھتے تھے، چنانچہ نبی نے انھیں حکم دیا کہ وہ ان دونوں میں سے کسی ایک کو اختیار کریں تاکہ ان کے ہاں ایک بیوی رہے اور وہ دوسری کو طلاق دے دیں؛کیونکہ دین اسلام میں دو سگی بہنوں کو نکاح میں ایک ساتھ رکھنا، جائز نہیں ہے۔


ترجمة هذا الحديث متوفرة باللغات التالية