الحليم
كلمةُ (الحليم) في اللغة صفةٌ مشبَّهة على وزن (فعيل) بمعنى (فاعل)؛...
عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے وہ کہتی ہیں: ’’رسول اللہ ﷺ جوتا پہننے، کنگھی کرنے، حصول طہارت، اور اپنے تمام کاموں میں دائیں طرف سے آغاز کرنے کو پسند فرماتے تھے۔‘‘
عائشہ رضی اللہ عنہا ہمیں نبی ﷺ کی ایک پسندیدہ عادت کے بارے میں بتلا رہی ہیں کہ آپ ﷺ اپنے جوتے پہننے، اپنے بالوں میں کنگھی کرنے اور انہیں سنوارنے میں اور ناپاکی سے طہارت حاصل کرنے میں اور مذکورہ قسم کے اپنے تمام کاموں جیسے قیمض اور پاجاما پہنتے، سونے، کھانے پینے اور اسی طرح کے دیگر امور میں دائیں طرف کو مقدم رکھتے تھے۔ یہ سب کچھ اچھے شگون اور دائیں طرف کو بائیں پر عزت دینے کے قبیل سے ہے۔ غیر پاکیزہ چیزوں میں بہتر یہ ہے کہ بائیں طرف کو مقدم رکھا جائے۔ اسی لئے نبی ﷺ نے دائیں ہاتھ سے استنجاء کرنے اور عضوِ مخصوص کو چھونے سے منع فرمایا ہے کیونکہ دایاں ہاتھ پاکیزہ اشیاء کے لئے ہے اور ان کے علاوہ دیگر اشیاء کے لئے بایاں ہاتھ ہے۔