البحث

عبارات مقترحة:

الملك

كلمة (المَلِك) في اللغة صيغة مبالغة على وزن (فَعِل) وهي مشتقة من...

البصير

(البصير): اسمٌ من أسماء الله الحسنى، يدل على إثباتِ صفة...

ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ نے فرمایا: "جب جمعہ کے دن امام خطبہ دے رہا ہو اور تم اپنے پاس بیٹھے ہوئے آدمی سے کہو کہ "خاموش ہو جاؤ" تو (ایسا کہہ کر) تم نے خود ایک لغو حرکت کی"۔

شرح الحديث :

دو خطبے جمعہ کے عظیم شعائر میں سے ہیں جن کا مقصد لوگوں کو وعظ ونصیحت کرنا اور ان کی رہنمائی کرنا ہے۔ خطبہ سننے والوں کے لیے جن آداب کا ملحوظ رکھنا ضروری ہے ان میں سے ایک خطیب کو خاموشی سے سننا بھی ہے تاکہ وہ وعظ و نصیحت پر غور و تدبر کر سکیں۔ اسی لیے نبی نے گفتگو کرنے سے منع فرمایا اگرچہ انتہائی کم ہی کیوں نہ ہو مثلاً اپنے ساتھ بیٹھے شخص کو یہ کہہ کر بولنے سے منع کرنا کہ "خاموش ہو جاؤ"۔ جب امام خطبہ دے رہا ہو اس وقت اگر کوئی بات کرے تو وہ ایک لغو حرکت کا مرتکب ہوتا ہے اور یوں جمعہ کی فضیلت سےمحروم ہو جاتا ہے کیونکہ اس نے ایک ایسی حرکت کی جس نے نہ صرف اسے خطبہ سننے سے بے گانہ کردیا بلکہ دوسروں کی توجہ بھی اس سے ہٹا دی۔


ترجمة هذا الحديث متوفرة باللغات التالية