البحث

عبارات مقترحة:

البارئ

(البارئ): اسمٌ من أسماء الله الحسنى، يدل على صفة (البَرْءِ)، وهو...

الوكيل

كلمة (الوكيل) في اللغة صفة مشبهة على وزن (فعيل) بمعنى (مفعول) أي:...

القوي

كلمة (قوي) في اللغة صفة مشبهة على وزن (فعيل) من القرب، وهو خلاف...

ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ نے فرمایا: ’’مومن مرد اور مومن عورت پر اس کی جان، اولاد اور مال میں مصائب آتے رہتے ہیں یہاں تک کہ وہ اس حال میں اللہ سے ملتا ہے کہ اس پر کوئی گناہ باقی نہیں ہوتا‘‘۔

شرح الحديث :

انسان اس دار تکلیف میں (کبھی) تنگی اور (کبھی) آسودگی کی شکل میں ہمہ وقت آزمائش میں رہتا ہے۔ جب انسان کو اپنی جان و اولاد اور مال کے سلسلے میں کسی آزمائش کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور آزمائش کے جاری رہنے پر وہ صبر کرتا ہے تو اس کی وجہ سے اس کے گناہ اور خطائیں معاف ہوتی ہیں۔ اور اگر وہ ان پر ناگواری کا اظہار کرے تو جان لینا چاہیے کہ جو شخص آزمائش پر ناراضگی کا اظہار کرتا ہے وہ اللہ کی ناراضگی کا سزاوار ہو جاتا ہے۔


ترجمة هذا الحديث متوفرة باللغات التالية