البحث

عبارات مقترحة:

الظاهر

هو اسمُ فاعل من (الظهور)، وهو اسمٌ ذاتي من أسماء الربِّ تبارك...

الكريم

كلمة (الكريم) في اللغة صفة مشبهة على وزن (فعيل)، وتعني: كثير...

الجواد

كلمة (الجواد) في اللغة صفة مشبهة على وزن (فَعال) وهو الكريم...

ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ و سلم کو فرماتے ہوئے سنا: ‘‘جب تم میں سے کوئی شخص پسندیدہ خواب دیکھے تو وہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے ہے، پس وہ اس پر اللہ کی حمد ادا کرے اور اسے بیان کرے’’۔ اور ایک روایت میں ہے کہ: ‘‘اس کا ذکر صرف ایسے لوگوں سے کرے جو اس سے محبت رکھتے ہوں، اورجب اس کے برعکس ناپسندیدہ بات خواب میں دیکھے تو وہ شیطان کی طرف سے ہے لہذا اس کے شر سے پناہ مانگے، اور اس کا ذکر کسی سے نہ کرے کیوں کہ وہ اسے نقصان نہیں دے گا۔’’

شرح الحديث :

جب کوئی مسلمان خواب میں کوئی ایسی چیز دیکھے جو اسے اچھی لگے تو وہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے اس کے لئے خوش خبری ہے، اس بشارت پر اسے اللہ کی حمد ادا کرنی چاہیے، اور اس کو اپنے اہل و عیال، پڑوسیوں اور نیک ساتھیوں میں سے صرف انہیں کو بتائے جن سے وہ محبت کرتا ہو، اورجب کوئی برا خواب دیکھے جس کا دیکھنا یا جس کی تاویل اسے ناپسند ہو تو وہ شیطانی خیالات ہیں جسے شیطان بحالت نیند سونے والے کے سامنے اس کے خواب میں پیش کرتا ہے تاکہ اس کے ذریعہ اسے ڈرائے اور کبیدہ خاطر کرے، جب ایسا خواب دیکھے تواللہ تعالی سے اس کے شر سے پناہ مانگے۔


ترجمة هذا الحديث متوفرة باللغات التالية