العليم
كلمة (عليم) في اللغة صيغة مبالغة من الفعل (عَلِمَ يَعلَمُ) والعلم...
انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ کے صحابہ میں سے دو آدمی آپ ﷺ کے پاس سے ایک تاریک رات میں نکلے اور ان کے آگے دو چراغوں کی مانند کچھ تھا۔ جب وہ ایک دوسرے سے جدا ہوئے تو ان میں سے ہر ایک کے ساتھ ایک ایک چراغ رہ گیا، جو (اس کے ساتھ رہا، یہاں تک کہ وہ) اپنے گھر والوں تک پہنچ گیا۔
اس حدیث میں نبی ﷺ کے صحابہ میں سے دو آدمیوں کی ایک واضح کرامت کا بیان ہے۔ حدیث کے بعض طرق میں آیا ہے کہ یہ دونوں عباد بن بشر اور اسید بن حضیر رضی اللہ عنہما تھے۔ ہوا یوں کہ یہ دونوں جلیل القدر صحابی ایک ایسی سخت تاریک رات میں نبی ﷺ کی خدمت اقدس میں تھے، جس میں عموما انسان آسانی کے ساتھ نہیں چل سکتا۔ چنانچہ اللہ تعالی نے انھیں ایک عجیب کرامت سے نوازا؛ ان کے سامنے ایک ایسی روشنی پیدا فرمادی، جو بجلی کے لیمپ کی مانند تھی اور وہ ان کے لیے اس راستے کو روشن کر رہی تھی، جس پر وہ چل رہے تھے۔ جب یہ دونوں جلیل القدر صحابی جدا ہوئے، تو ہر ایک کے لیے ایک مستقل روشنی پیدا ہوگئی؛ تاکہ ان میں سے ہر ایک آسانی اور اطمئنان کے ساتھ اپنے گھر تک پہنچ سکے۔