البحث

عبارات مقترحة:

الحفي

كلمةُ (الحَفِيِّ) في اللغة هي صفةٌ من الحفاوة، وهي الاهتمامُ...

الحفيظ

الحفظُ في اللغة هو مراعاةُ الشيء، والاعتناءُ به، و(الحفيظ) اسمٌ...

معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ سے منقول ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اے معاذ! قسم اللہ کی! مجھے تم سے محبت ہے ۔ اے معاذ! میں تمھیں وصیت کرتا ہوں کہ کسی نماز کے بعد یہ دعا ہرگز ترک نہ کرنا: «اللهم أعني على ذكرك وشكرك وحسن عبادتك»۔ ترجمہ: اے اللہ! اپنا ذکر کرنے، شکر کرنے اور بہتر انداز میں اپنی عبادت کرنے میں میری مدد فرما۔“

شرح الحديث :

معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ سے مروی حدیث اسلامی محبت کے مظاہر میں سے ایک نئے مظہر کی صورت گری کرتی ہے، جس کے دور رس نتائج خیر خواہی اور خیر کی طرف رہ نمائی کے طور پر سامنے آتے ہیں۔ نبی کریم نے حضرت معاذ رضی اللہ عنہ سے فرمایا: "إني أحبك" (میں تجھ سے محبت کرتا ہوں)۔ آپ نے قسم بھی اٹھائی اور فرمایا: "والله إني لأحبك" (اللہ کی قسم! میں تجھ سے محبت کرتا ہوں)۔ یہ معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ کی بڑی فضیلت ہے کہ نبی کریم نے قسم اٹھا کر کہا کہ آپ اس سے محبت کرتے ہیں۔ محب اپنے محبوب کے لیے وہی کچھ اٹھا کر رکھتا ہے، جو اس کے حق میں بہتر ہو۔ آپ نے ان سے یہ بات اس لیے فرمائی؛ تاکہ وہ اس عمل پر کار بند ہونے کے لیے تیار ہو جائيں، جس کی انھیں نصیحت کی جا رہی ہے۔ کیوں کہ یہ نصیحت ایک محب کی طرف سے محبوب کے لیے ہے۔ پھر ان سے فرمایا: "لا تدعن أن تقول دبر كل صلاة" (کسی نماز کے بعد یہ دعا ہرگز ترک نہ کرنا) یعنی فرض نماز کے بعد۔"اللهم أعني على ذكرك وعلى شكرك وعلى حسن عبادتك" (اے اللہ !اپنے ذکر، شکر اور بہتر انداز میں اپنی عبادت کرنے میں میری مدد فرما۔) ہر نماز کے بعد یعنی سلام سے پہلے نما ز کے آخر میں۔ جیسا کہ بعض روایات میں آیا ہے کہ آپ ان دعاؤں کو سلام سے پہلے پڑھا کرتے تھے اور یہی درست ہے۔ نیز یہ طے شدہ بات ہے کہ 'دبرالصلاۃ' کی قید سے مقید ورد اگر دعا ہو، تو سلام سے پہلے اور اگر ذکر ہو تو سلام کے بعد ہوگا۔ اس قاعدہ پر رسول اللہ کا وہ ارشاد دلالت کرتا ہے، جسے ابن مسعود رضی اللہ عنہ نے تشہد کے بارے میں نقل کیا ہے۔ آپ نے (تشہد کا ذکر کرنے کے بعد) فرمایا: "پھر جو دعا چاہے پڑھے یا جو دعا پسند ہو پڑھے یا جو دعا اچھی لگے پڑھے۔" جب کہ ذکر کے سلسلے میں اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے: "فإذا قضيتم الصلاة فاذكروا الله قياما وقعودا وعلى جنوبكم۔" (جب نماز پوری کر لو تو اللہ تعالیٰ کا ذکر کھڑے، بیٹھے اور لیٹے ہوئے کرو) پھر فرمایا: " أعِنِّي على ذكرك" (اپنے ذکر پر میری مدد فرما) یعنی ہر وہ بات اور چیز جو اللہ تعالیٰ کے قریب کرتی ہو، وہ اللہ کا ذکر اور اس کا شکر ہے۔یعنی نعمتوں کا شکر اور اللہ کی ناراضگی سے تحفظ۔ مخلوق پر اللہ تعالیٰ کی کتنی ہی نعمتیں ہیں اور کتنی ہی آفتوں سے وہ ان کی حفاظت کرتا ہے، لہذا اسے اللہ کا شکر ادا بجا لانا چاہیے۔


ترجمة هذا الحديث متوفرة باللغات التالية