الباطن
هو اسمٌ من أسماء الله الحسنى، يدل على صفة (الباطنيَّةِ)؛ أي إنه...
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: جس نے شبِ قدر میں حالتِ ایمان کے ساتھ ثواب کی غرض سے قیام کیا اُس کے سابقہ گناہ بخش دیے جاتے ہیں۔
یہ حدیث شبِ قدر میں قیام کی فضیلت سے متعلق ہے اور اس میں قیام اللیل کی ترغیب دی گئی ہے۔ جو شخص شبِ قدر میں قیام کرتا ہے بایں حال کہ وہ اس رات پر اور اس کی فضلیت کے بارے میں جو کچھ آیا ہے اس پر ایمان رکھتا ہو اور اپنے عمل پر اللہ سے ثواب کا امید وار ہو اور اس سے اس کا مقصود نہ تو ریاکاری ہو اور نہ نیک نامی کا حصول اور نہ ہی کوئی اور ایسی بات جو اخلاص و نیت ثواب کے منافی ہوتی ہے تو اس کے تمام صغیرہ گناہ معاف کر دیے جاتے ہیں۔ تاہم کبیرہ گناہوں کی معافی کے لیے سچی توبہ ضروری ہے جب کہ ان کا تعلق اللہ کے حقوق سے ہو اور اگر وہ حقوق العباد سے متعلق ہوں تو اس صورت میں واجب ہے کہ وہ اللہ تعالی سے توبہ بھی کرے اور حق دار کے حق سے بھی سبکدوش ہو۔