العفو
كلمة (عفو) في اللغة صيغة مبالغة على وزن (فعول) وتعني الاتصاف بصفة...
عبد اللہ بن بسر رضی اللہ عنہ سے مرفوعا روایت ہے کہ نبی ﷺ کے پاس ایک آدمی آیا اور کہنے لگا: یا رسول اللہ! امور اسلام تو بہت زیادہ ہیں۔ کوئی ایسا جامع عمل بتائیں، جسے ہم لازم پکڑیں؟ آپ ﷺ نے فرمایا: "تمھاری زبان ہر وقت اللہ عز و جل کے ذکر سے تر رہے"۔
اس حدیث میں اس بات کا بیان ہے کہ ایک صحابی نے رسول اللہ ﷺ سے درخواست کی کہ آپ ﷺ انھیں کوئی ایسا آسان و جامع کام بتا دیں، جس میں بھلائی کے سارے پہلو ہوں۔ رسول اللہ ﷺ نے اسے اللہ کے ذکر کی طرف راہ نمائی کرتے ہوئے فرمایا کہ تمھاری زبان ہمہ وقت اللہ کے ذکر سے تر و تازہ رہے اور تم رات دن اللہ کے ذکر میں مشغول رہو۔ رسول اللہ ﷺ نے اس شخص کے لیے ذکر کو چنا؛ کیوں کہ یہ ایک ہلکا پھلکا اور آسان عمل ہے، اس میں کئی گُنا اجر اور شمار عظیم منافع ہیں۔