الأحد
كلمة (الأحد) في اللغة لها معنيانِ؛ أحدهما: أولُ العَدَد،...
عمر رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہوئے بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ جب دعا کے لیے اپنے ہاتھ مبارک پھیلاتے تو انہیں اس وقت تک نہ لوٹاتے جب تک کہ اپنے چہرہ انور پر نہ پھیر لیتے۔
اس حدیث کا مفہوم واضح ہے کہ بندہ جب دعا سے فارغ ہو تو اس کے لیے مشروع یہ ہے کہ وہ اپنی ہتھیلیوں کو اپنے چہرے پر پھیر لے۔اس کی وجہ، واللہ اعلم، یہ ہے کہ چونکہ اللہ تعالی اپنے بندے کے ہاتھوں کو خالی ہاتھ نہیں لوٹاتا چنانچہ گویا دعا کی برکت سے ان میں رحمت کا نزول ہوا ہوتا ہے اس لیے مناسب ہے کہ انہیں چہرے پر پھیر لیا جائے جو سب سے زیادہ قابل احترام عضو ہے اور سب سے زیادہ مستحقِ تکریم ہے۔