العزيز
كلمة (عزيز) في اللغة صيغة مبالغة على وزن (فعيل) وهو من العزّة،...
ابو موسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے ایک شخص کو کسی کی تعریف کرتے سنا، وہ اس کی تعریف میں مبالغہ کر رہا تھا، آپ ﷺ نے فرمایا تم نے تو اُسے ہلاک کردیا یا فرمایا تم نے اس آدمی کی کمر توڑدی ہے۔
نبی کریم ﷺ نے ایک شخص کو سنا جو کسی کی تعریف کررہا تھا اور اس کی تعریف میں بہت زیادہ مبالغہ کررہا تھا جو اس کی صفات کا حصہ نہیں تھی، آپ ﷺ نے اسے منع کیا اور فرمایا یہ اس کی ہلاکت کا باعث ہے، اس لیے کہ اس تعریف کی وجہ سے اس میں تکبّر اور بڑکپن پیدا ہوتا ہے۔