الحي
كلمة (الحَيِّ) في اللغة صفةٌ مشبَّهة للموصوف بالحياة، وهي ضد...
ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا: ’’اس دوران کی ایوب علیہ السلام کپڑے اتار کر غسل فرما رہے تھے کہ ان پر سونے کی ٹڈیاں گرنے لگیں۔ ایوب (علیہ السلام) اسے اپنے کپڑے میں لپ بھر بھر کے سمیٹنے لگے، اتنے میں ان کے رب عز و جل نے انہیں پکارا کہ اے ایوب! کیا میں نے تمھیں اس چیز سے بے نیاز نہیں کر دیا تھا؟ ایوب (علیہ السلام) نے جواب دیا: کیوں نہیں، تیری عزت کی قسم! لیکن تیری برکت سے میرے لیے بےنیازی کیوں کر ممکن ہے۔‘‘
(ایک مرتبہ) ایوب علیہ السلام ننگے غسل کر رہے تھے کہ اچانک ان کے اوپر بہت سارا سونا بشکل ٹڈی گرا تو ایوب علیہ السلام اسے پکڑنے اور اپنے کپڑے میں سمیٹنے لگے تو اللہ عزوجل نے انہیں آواز دی: اے ایوب! کیا میں نے تمھیں اس سے بے نیاز نہیں کیا ہے؟ انہوں نے کہا: ہاں، کیوں نہیں، تیری عزت کی قسم! لیکن میں تو اسے دنیا کی ہوس اور لالچ کے طور پر نھیں لے رہا ہوں، بس یہ تو تیری برکتوں میں سے ہے اسی ناطے لے رہا ہوں۔