الرءوف
كلمةُ (الرَّؤُوف) في اللغة صيغةُ مبالغة من (الرأفةِ)، وهي أرَقُّ...
انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا: "آسانی پیدا کرو، مشکل میں نہ ڈالو ، خوش خبری دو، متنفر نہ کرو"
نبی صلی اللہ علیہ و سلم لوگوں پر کم بوجھ ڈالنے اوران کے لیے آسانی پیدا کرنے کو پسند فرمایا کرتے تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ و سلم کو جب بھی دو امور کے درمیان اختیار دیا جاتا، تو آپ صلی اللہ علیہ و سلم ان میں سے آسان کو چنا کرتے تھے، بشرطے کہ وہ حرام نہ ہوتا۔ آپ صلی اللہ علیہ و سلم کا فرمان: "آسانی پیدا کرو اور مشکل پیدا نہ کرو"۔ یہ تمام حالات کے لیے ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ و سلم کا فرمان: "بشارت دو اور متنفرنہ کرو"۔ بشارت کے معنی ہیں: کسی اچھی بات کی خبر دینا۔ یہ "التنفیر" کی ضد ہے۔ اور کسی ناگوار اور بری شے کی خبر دینا بھی تنفیر ہی ہے۔