البحث

عبارات مقترحة:

الرءوف

كلمةُ (الرَّؤُوف) في اللغة صيغةُ مبالغة من (الرأفةِ)، وهي أرَقُّ...

الخبير

كلمةُ (الخبير) في اللغةِ صفة مشبَّهة، مشتقة من الفعل (خبَرَ)،...

عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ انھوں نےرسول اللہ کو سنا کہ جب آپ فجر کی آخری رکعت میں رکوع سے سر اٹھاتے تو ''سَمِعَ الله لمن حَمِدَه'' اور'' رَبَّنا ولك الحَمْدُ'' کہنے کے بعد فرماتے: اللهمَّ الْعَنْ فُلانًا وفُلانًا" (اے اللہ فلاں اور فلاں پر لعنت فرما)۔ اس پر اللہ تعالی نے یہ آیت نازل فرمائی: لَيْسَ لَكَ مِنَ الْأَمْرِ شَيْءٌ أَوْ يَتُوبَ عَلَيْهِمْ أَوْ يُعَذِّبَهُمْ فَإِنَّهُمْ ظَالِمُونَ. (آل عمران: 128) ترجمہ: اے پیغمبر! آپ کے اختیار میں کچھ نہیں، اللہ تعالیٰ چاہے تو ان کی توبہ قبول کرے یا عذاب دے، کیوںکہ وه ﻇالم ہیں۔ ایک اور روایت میں ہے کہ: آپ صفوان بن امیہ، سہیل بن عمرو اور حارث بن ہشام کے لیے بد دعا کرتے۔ اس پر یہ آیت نازل ہوئی: لَيْسَ لَكَ مِنَ الأَمْرِ شَيْءٌ۔

شرح الحديث :

عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما اس حدیث میں ہمیں بتا رہے ہیں کہ نبی جب فجر کی آخری رکعت میں رکوع سے سر کو اٹھاتے، تو "سمع الله لمن حمده "کہنے کے بعد مشرکین کے کچھ سرکردہ افراد کے خلاف دعا کرتے۔ بسا اوقات آپ ان کے نام بھی لیتے۔ ان لوگوں نے جنگ احد میں آپ کو اذیت دی تھی۔ آپ ان کا نام لے کر ان پر لعنت کرتے۔ اس پر اللہ تعالی نے آپ کی سرزنش کرتے ہوئے ایک آیت نازل فرمائی، جس میں آپ کو ایسا کرنے سے منع کیا گیا تھا: "لَيْسَ لَكَ مِنَ الْأَمْرِ شَيْءٌ أَوْ يَتُوبَ عَلَيْهِمْ أَوْ يُعَذِّبَهُمْ فَإِنَّهُمْ ظَالِمُونَ". (آل عمران: 128) ترجمہ: اے پیغمبر! آپ کے اختیار میں کچھ نہیں، اللہ تعالیٰ چاہے، تو ان کی توبہ قبول کرے یا عذاب دے، کیوںکہ وه ﻇالم ہیں۔ منع اس لیے کیا گیا، کیوںکہ اللہ کے علم میں تھا کہ یہ لوگ عنقریب اسلام قبول کر کے بہت اچھے مسلمان بن جائیں گے۔


ترجمة هذا الحديث متوفرة باللغات التالية