الخلاق
كلمةُ (خَلَّاقٍ) في اللغة هي صيغةُ مبالغة من (الخَلْقِ)، وهو...
عبداللہ بن زبیر رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے مروى ہے كہ وه ہر نماز کے بعد، جس وقت سلام پھیرتے، یہ پڑھتے: «لا إله إلا الله وحده لا شريكَ له، له الملك وله الحمد وهو على كل شيءٍ قديرٌ، لا حولَ ولا قوةَ إلا بالله، لا إله إلا الله، ولا نعبد إلا إيَّاه، له النِّعمة وله الفضل، وله الثَّناء الحَسَن، لا إله إلا الله مخلصين له الدِّين ولو كَرِه الكافرون» يعنى اللہ کے سوا کوئی (حقیقی) عبادت کے لائق نہیں وہ اکیلا ہے اس کا کوئی شریک نہیں، اسی کی بادشاہت ہے اور اسی کے ليے تمام تعریفیں ہیں اور وہ ہر چیز پر قادر ہے، گناہ سے بچنے کی طاقت اور نیکی کرنے کی قدرت صرف اللہ کی توفیق سے ہے۔ اللہ کے سوا کوئی (سچا) معبود نہیں، ہم صرف اسی کی عبادت کرتے ہیں، ہر نعمت کا مالک وہی ہے اور سارا فضل اسی کی ملکیت ہے (یعنی فضل اور نعمتیں صرف اسی کی طرف سے ہیں) اور اسی کے لیے بہترين تعريف ہے، اللہ کے سوا کوئی (حقیقی) معبود نہیں، ہم خالص اسی کی عبادت کرنے والے ہیں اگرچہ کافر ناپسند کریں۔‘‘ راوی کہتے ہیں کہ: "رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ان کلمات کے ذریعہ ہر نماز کے بعد اللہ کی توحید وعظمت بیان کرتے تھے۔"
عبداللہ بن زبیر رضی اللہ تعالیٰ عنہما جب فرض نماز کے بعد سلام پھیر تے تھے تو يہ عظيم ذكر پڑھتے تھے، جو بڑے عظيم معانی پر مشتمل ہے، جیسے تنہا اللہ کے ليے حقيقى عبوديت کا اثبات، اس کے ساتھ کسی کے شريک ہونے کا انکار اور ظاہری وباطنی بادشاہت میں اس کی انفرادیت کا اثبات، ہر حال ميں اس كے لیے سبهى تعريفوں كا استحقاق اور اللہ سبحانہ وتعالىٰ کے ليے مطلق قدرت كا اثبات. اسى طرح اس ميں بندے کا اپنے رب سے اپنی بے بسى اور کمی وکوتاہی كا اعتراف، اپنی طاقت وقوت سے براءت اور يہ اعتراف ہے كہ اللہ تعالیٰ كى توفيق کے بغير اس کے اندر برائى كو دور كرنے کى طاقت ہے نہ بهلائى حاصل كرنے كى قدرت۔ اور اسی طرح يہ دعا تمام نعمتوں كى نسبت اس کے منعمِ حقيقى كى طرف كرنے، اوراللہ عزوجل کے ليے اس کی ذات وصفات، اس کے افعال اور اس كى نعمتوں اور ہر حال پر کمال مطلق كى نسبت كرنے اور بہترين ذکرِ جميل کو شامل ہے. پھر اس ذکر کو، عبادت ميں الله کے ليے اخلاص كى ياد دهانی كراتے ہوئے، کلمہ توحيد "لا إله إلا الله" (اللہ کے سوا کوئی سچا معبود نہیں) پر ختم كياگیا ہے، اگر چہ سارے کفار اس کو نا پسند کريں۔ پھر عبداللہ بن زبير رضي اللہ عنہما نے فرمايا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب نماز سے سلام پهيرتے تو ان کلمات کے ذریعہ اللہ کی توحید وعظمت بیان کرتے تھے، اور آپ صلی اللہ عليہ وسلم اسے پڑھتے ہوئے اپنی آواز کو بلند کرتے تھے تاکہ آپ کے پاس موجود دوسرے لوگ بھی سيکھ ليں۔