الواحد
كلمة (الواحد) في اللغة لها معنيان، أحدهما: أول العدد، والثاني:...
انس بن مالک رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ جب ہم کسی جگہ پڑاؤ کرتے، تو اس وقت تک نماز نہ پڑھتے، جب تک کہ کجاؤں کو نہ اتار دیتے۔
انس بن مالک رضی اللہ عنہ اس بات کی خبر دے رہے ہیں کہ صحابۂ کرام رضوان اللہ تعالیٰ عنھم کا یہ معمول تھا کہ جب کبھی سفر کرتے اور کسی مقام پر آرام وغیرہ کے لیے رکتے یا اپنی منزل مقصود پر پہنچ جاتے، تو نفل نماز کی ادائیگی کے لیے عجلت نہ کرتے، باوجود یہ کہ انھیں نماز سے دلی لگاؤ تھا، تاآں کہ وہ اپنے مال بردار چوپایوں سے سامان سفر اتار کر انھیں راحت بہم نہ پہنچادیتے۔ اس طرح ہنگامی انداز میں ان سواریوں سے سامان سفر اتاردیتے؛ تاکہ انھیں بوجھ سے ہلکا کردیں اور ان کے ساتھ رحمت و شفقت کا معاملہ کریں۔