البحث

عبارات مقترحة:

الباطن

هو اسمٌ من أسماء الله الحسنى، يدل على صفة (الباطنيَّةِ)؛ أي إنه...

الحفيظ

الحفظُ في اللغة هو مراعاةُ الشيء، والاعتناءُ به، و(الحفيظ) اسمٌ...

المقتدر

كلمة (المقتدر) في اللغة اسم فاعل من الفعل اقْتَدَر ومضارعه...

معاذہ عدویہ کہتی ہیں کہ انہوں نے عائشہ رضی اللہ عنہا سے پوچھا: کیا رسول اللہ ہر مہینے تین دن کے روزے رکھا کرتے تھے؟ انہوں نے جواب دیا ’ہاں‘ ۔ میں نے دریافت کیا کہ آپ مہینے کے کس حصے میں روزے رکھا کرتے تھے؟ انہوں نے جواب دیا کہ آپ اس کی فکر نہیں کیا کرتے تھے کہ مہینے کی کن تاریخوں میں روزے رکھیں۔

شرح الحديث :

معاذہ عدویہ بیان کرتی ہیں کہ انہوں نے عائشہ رضی اللہ عنہا سے پوچھا کہ کیا رسول اللہ ہر مہینے تین دن کے روزے رکھا کرتے تھے؟ انہوں نے جواب دیا کہ ’ہاں‘۔ یعنی کم از کم آپ تین دن روزہ رکھتے تھے۔ "میں نے پوچھا کہ وہ مہینے کے کس حصے میں روزہ رکھا کرتے تھے‘‘۔اس میں ہفتے کے دنوں سے احتراز ہے۔ "كان يصوم" یعنی کیا آپ مہینے کے ابتدائی حصے میں روزہ رکھا کرتے تھے یا پھر اس کے درمیانی یا آخری حصے میں اور پہ درپہ رکھا رکھا کرتے تھے یا پھر الگ الگ؟۔ عائشہ رضی اللہ عنہا نے جواب دیا کہ آپ مہینے کے دنوں کو معیّن کرنے کی فکر نہیں کیا کرتے تھے بلکہ بلا تخصیص روزے رکھا کرتے تھے کیونکہ ثواب ہر صورت میں ملتا ہے چاہے کوئی بھی دن ہو۔ یعنی آپ اپنی مرضی سے روزے رکھا کرتے تھے کیونکہ آپ کی مشغولیت ایسی ہوتی جس کی وجہ سے آپ اس بات کی رعایت نہیں کرسکتے تھے یا پھر آپ ایسا بیان جواز کے لئے کرتے تھے۔ بہرطور جیسے بھی رکھیں آپ کے لیے وہ افضل ہی ہیں۔دیکھیے: الفتح (4/227)، مرقاة المفاتيح (4/1416)، دليل الفالحين (7/71)۔


ترجمة هذا الحديث متوفرة باللغات التالية