نظیر (مساوی) (النَّظِير)

نظیر (مساوی) (النَّظِير)


العقيدة

المعنى الاصطلاحي :


مخلوق میں سے وہ شخص جسے بعض لوگوں نے اللہ تعالی کا اس کی الوہیت، ربوبیت اور اسما وصفات میں مماثل اور مساوی قرار دیا ہو۔

الشرح المختصر :


توحید کے باب میں اہلِ سنت و جماعت کا عقیدہ ہے کہ: اللہ عز وجل کا کوئی ’نظیر‘ نہیں، یعنی اس کی ربوبیت، اس کی الوہیت اور اس کے اسماء وصفات میں سے کسی بھی چیز میں کوئی اس کا مماثل اور مساوی نہیں۔ چنانچہ وہ اپنی ذات میں اکیلا ہے، اس لیے کہ اس کی کوئی نظیر نہیں، اور اس کی کوئی شبیہ نہیں، اوراس کا کوئی وزیر نہیں۔ وہ اپنی ربوبیت میں یکتا ہے، لہذا تصرف کرنے میں کوئی اس کا شریک نہیں، اور ملکیت میں کوئی اس کا ساجھی نہیں، اور کوئی اس کا مدد گار نہیں، بلکہ اس کی کمال بادشاہت کے سبب کوئی اس کی اجازت کے بغیر اس کے ہاں سفارش نہیں کرسکتا۔ اسی طرح وہ اپنی الوہیت میں بھی یکتا ہے۔ اسی لیے عبادت صرف اسی کی کی جاتی ہے اور صرف اسی کی ذات کو زیبا ہے کہ اس کی بندگی کی جائے۔ وہ اپنے اسماءو صفات میں بھی یکتا ہے، چنانچہ اس کا کوئی مثل اور ہم نام نہیں۔

التعريف اللغوي المختصر :


نظیر: ’ہرچیز میں ایک جیسا‘، ’مساوی‘ اور ’مشابہ‘۔ جیسے کہا جاتا ہے: ’هذا نَظِيرُ هذا‘ یعنی ’یہ اس کے مساوی ہے ‘یا ’اس جیسا ہے‘۔